گلگت (پ ر) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی زیر صدارت گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ برقیات کے 30793.384ملین کے تین منصوبوں کو پی ایس ڈی پی سے حتمی منظوری کیلئے سفارش کی گئی اور محکمہ پلاننگ کے 200.000 ملین کا منصوبہ اور محکمہ تعمیرات کے 5274.000 ملین کے منصوبے کی پی ایس ڈی پی سے منظوری کیلئے سفارش کی گئی ۔ محکمہ برقیات کے 15.30 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ 6401.38ملین سکارکوئی گلگت، 15 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ 7992.144ملین گلوداس غذراور30میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ 16399.860ملین غواڑی گانچھے کے منصوبوں کو گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی اجلاس میں پی ایس ڈی پی سے حتمی منظوری کیلئے سفارش کی گئی۔ محکمہ برقیات کی جانب سے 3.5میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ 621.868ملین مقپون برج کے منصوبے کے متبادل سوق میں 2 میگاواٹ پاور پروجیکٹ کی تعمیر اور کچورا فیزV سکردو میں 1میگاواٹ پاور پروجیکٹ کی منظوری دی گئی۔ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی جانب سے گلگت بلتستان میں سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز کی پالیسی کے حوالے سے یو این ڈی پی کے تعاون سے 200.000 ملین کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے زیر صدارت گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں بلتستان اور دیامر استور ڈویژن کے مابین انٹر ریجنل شاہراہ گوریکوٹ استور تا سکردو شغرتھنگ 5274.000ملین کے منصوبے کی بھی پی ایس ڈی پی سے حتمی منظوری کیلئے سفارش کی گئی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ مفاد عامہ کے منصوبوں کے پی سی ون کی تیاری زمینی حقائق کومدنظر رکھتے ہوئے دفتروں کے بجائے فیلڈ میں جاکر کیاجائے تاکہ منصوبے اور وسائل کا نقصان نہ ہو۔ پی سی ون ناقص ہونے کی وجہ سے منصوبے التواء کا شکار ہوتے ہیں ۔ ایسے کنسلٹنٹ فرم جن کی غلط فزیبلٹی کی وجہ سے منصوبے اور وسائل کا نقصان ہوتا ہے ان فرم کو بلیک لسٹ کیا جائے جس کیلئے پالیسی وضع کی جائے۔ عوامی نوعیت کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے ضروری اصلاحات کی جائیں جس کیلئے محکمہ پلاننگ اپنے سفارشات مرتب کرکے متعلقہ فورم میں پیش کریں۔ محکمہ تعمیرات اور محکمہ برقیات کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے پر توجہ دی جائے ان اداروں کی استعداد کار میں اضافے کیلئے جامع پالیسی تیار کی جائے ۔ صوبے میں تعمیر و ترقی کے پہیہ کو تیز کرنے کیلئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کے تمام فورمز کا اجلاس باقاعدگی سے منعقد کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان علاقے کی تعمیر و ترقی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ غذر ہائی وے، شونٹر ٹنل کی تعمیر اور استور سکردو روڈ کی تعمیر کے منصوبوں کی تکمیل سے علاقے میں خوشحالی آئے گی، سیاحت کے نئے باب کا آغاز ہوگا، معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ پیکیج مل رہاہے جس سے گلگت بلتستان میں خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔