گلگت میں ہونے والے واقعات کے تناظر میں شاہراہ قراقرم پر مسافرگاڑیو ں کو کانوائے بناکرسفرکرنے کا حکم جاری کردیا گیا ہے جبکہ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ دیامر اور کوہستان کے علاقوں میں دن کو سفریقینی بنایا جائے ،دوسری جانب ٹرانسپورٹرز نے کانوائے اور دیامر ،کوہستان کے علاقوں میں دن کو سفریقینی بنانے کے احکامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں احکامات پر عملدرآمد تقریباً ناممکن ہے ،حکومت شاہراہ قراقرم پر سیکورٹی یقینی بنائے،تفصیلات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے راولپنڈی اور گلگت بلتستان کے درمیان چلنے والی گاڑیوں کو دن کے اوقات میں کوہستان اور دیامر سے گزرنے کی ہدایت جاری کردی ہے ،محکمہ کی جانب سے جاری سیکورٹی الرٹ میں نیٹکو سمیت تمام ٹرانسپورٹ کمپنیوں اور رینٹ اے کاروالوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ضلع گلگت میں ہونے والے واقعات کے بعد احتیاطی طور پر شاہراہ قراقرم خصوصاً کوہستان اور دیامر کے علاقوں میں دن کے اوقات میں سفر کیا جائے ،شام یا رات کے وقت سفرضروری ہو تو کم ازکم دس گاڑیوں کا قافلہ بناکر سفر کیا جائے اور سیکورٹی گارڈز ساتھ رکھے جائیں،سیکورٹی الرٹ میں کہا گیا ہے کہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب گلگت بلتستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز ایسوسی ایشن اور آل کوہستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز ایسوسی ایشن کا ایک مشترکہ اجلاس بمقام جنرل بس سٹینڈ پیر ودھائی راولپنڈی میں منعقد ہوا ،اجلاس میں نلتر گلگت میں ہونے والے ناخوشگوار واقعے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کیلئے دعائے مغفرت کی گئی اور زخمیوں اور لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا گیا،اجلاس میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفتر سے جاری کردہ حکم نامے کو زیر بحث لایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ صبح 10بجے سے پہلے تمام ٹرانسپورٹ گلگت سے روانہ کی جائے تا کہ دن کی روشنی میں بٹگرام اور کوہستان کراس کیا جائے ، اجلاس میں کہا گیا کہ نہ صرف گلگت سے گاڑیاں پنڈی کیلئے چلتی ہیں بلکہ سکردو، استور ، ہنزہ اور غذر سے بھی گاڑیاں چلتی ہیں اور ہر جگہ پر روڈ وغیرہ زیرتعمیر ہیں لہٰذا گورنمنٹ نے جو ٹائم مقرر کیا ہے اس ٹائم کی پاسداری کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ کو چلانا کسی حالت میں ممکن نہیں ہے۔ شرکائے اجلاس کا کہنا تھا کہ شاہراہ قراقرم کی سیکورٹی کے لئے جتنی بھی فورسز یعنی پاک فوج،جی بی سکائوٹس،ایف سی،جی بی پولیس،سی پیک فورس،ٹورسٹ فورس تعینات کی گئی ہیں ان کو مسافروں کی جان ومال کی حفاظت یقینی بنانے کی ذمہ داریاں سونپی جائیں، اجلاس میں کہا گیا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے شعبہ ٹرانسپورٹ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، اگر حکومت کو کسی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کا اندیشہ ہو تو کچھ دنوں کیلئے ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کیا جائے ، تمام شرکاء اجلاس نے وزیراعلیٰ ، چیف سیکرٹری ، فورس کمانڈر ایف سی این اے اور ہوم سیکرٹری سے اپیل کی کہ گاڑیوں کی ٹائمنگ کو حسب سابق فول پروف سیکورٹی کے ساتھ برقرار رکھا جائے ، بصورت دیگر ہمارے لئے گاڑیاں چلانا مشکل ہوجائے گا اور ٹرانسپورٹ بند کرنا پڑے گی، اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ ہوم سیکرٹری اپنے جاری کردہ حکم پر نظرثانی کرتے ہوئے سابق ٹائم شیڈول کو برقرار رکھنے کے احکامات جاری کریں گے۔